حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مکتوبات نگاری ✒حافظ عبدالرحیم قسط۔۔۔۔۔۔2... جیسے بادشاہ حبشہ کو "عظیم الحبشہ" دوسری جگہ "ملک الحبشہ" مقوقس کو "عظیم القبط" صاحب مصر شہنشاہ روم کو "عظیم الروم" صاحب روم اور شاہ ایران کو "عظیم الفارس" وغیرہ سے مخاطب فرمائے چوتھی بات یہ ہے کہ "اما بعد" یعنی بعد ازاں بھی قدیم عرب کی خطابت میں بھی نہیں تھی اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطابت کے ساتھ ساتھ خطوط میں بھی تحریر کروائے ہیں دنیاۓ تاریخ یا عربی میں یہ بات نہیں ملے گی یہ مختصر الفاظ عربی زبان کی شیریں بیانی کو ظاہر کرتے ہیں اس کے موجد بھی اپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں اخری بات یہ ہے کہ بادشاہ امرا اور حاکموں کے دور میں مہر کی بہت بڑی اہمیت ہوتی تھی جس تحریر یا خط کے اختتام پر مہر لگتی اس کو اہمیت دی جاتی تھی مہر کا رواج عربوں میں نہیں تھا جب حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ...
* *اقبال اور فارسی شاعری* ✍️حافظ عبدالرحیم علامہ اقبال نے جس زمانے میں تعلیم و تربیت حاصل کی تھی اس دور میں قدیم مکتب نظام تعلیم میں فارسی زبان لازمی جزتھی چنانچہ اقبال نے اسکول کے اوقات کے بعد بھی مساجد و مکاتب میں مختلف مولوی صاحبان کے علاوہ میر حسن دہلوی کی خدمت میں بھی حاضر ہو کر فارسی زبان حاصل کی جیسے وہ خود فرماتے ہیں "لوگوں کو تعجب ہوتا ہے کہ اقبال کو فارسی کیوں کر اگئی جبکہ اسکول یا کالج میں یہ زبان نہیں پڑھی ،انہیں یہ معلوم نہیں کہ میں نے فارسی زبان کی تحصیل کے لیے اسکول ہی کے زمانے میں کس قدر محنت اٹھائی اور کتنے اساتذہ سے استفادہ کیا " (اقبال نامہ صفحہ 343 ) اس مناسبت سےا قبال کو ابتدا ہی سے فارسی زبان میں شاعری کا شوق پیدا ہو گیا تھا انہوں نے کبھی کبھی جستہ جستہ فارسی زبان میں شعر کہے اقبال نے پہلی مرتبہ ایک نظم کے دو بند جو فارسی میں لکھے ہیں وہ ان کے خاص کشمیری دوست منشی سراج الدین کے چار انگشتری...