Skip to main content

Speech on 15th August in Urdu



عزت مآب صدراجلاس ، مہمان خصوصی،
قابل قدر اساتذہ، اولیائے طلبہ اور میرے پیارےساتھیو
اسلام علیکم!
سب سے پہلے تو میں آپ تمام کویوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
جیسا کہ آپ جانتے ہیں ۔۔کہ ہم آج یہاں ۔۔ یوم آزادی کا جشن منانے جمع ہوئے ہیں۔ یہ 67واں جشن یوم آزادی ہے۔ آج ہی کے دن ہم نے 1947ء کو انگریزوں سے اپنے ملک کو آزاد کروایا تھا۔1947ء کو آج ہی کے دن جواہر لال نہرو نے پارلیمنٹ میں دستور ساز اسمبلی سے خطاب کیا تھا کہ آج ہمارا ملک ہندوستان برطانوی ظلم اور تسلط سے آزاد ہوا ہے ۔ اس ملک کی آزادی میں بہت سارے لوگ شامل ہیں، بلا تفریق مذہب و ملت لوگوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔اگر میں کسی ایک دو کا نام لوں تو دوسروں کے ساتھ نا انصافی ہوگی۔ بہرحال جونام ہمیں زبان زد ہیں جن کو ہم ہر سال آج ہی کے دن خراج تحسین پیش کرتے ہیں  وہ ہیں ٹیپو سلطان ،مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو، بال گنگا دھر تلک، سروجنی نائیڈو وغیرہ۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا ہم حقیقت میں آزاد ہیں؟  
میرا خیال ہے کہ ہم آزاد نہیں ہیں۔ہم نے انگریزوں سے تو پیچھاچھڑا یاہے لیکن اپنی روایات، اپنی جماعت بندی، فرقہ بندی ،گرپ بندی،  مذہبی دہشت گردی، کے غلام ہیں جو ہمارے لئے انگریزوں کی غلامی سے بھی زیادہ مضرہے۔ یہ غلامی ہمیں آزادی سے سوچنے کا موقع نہیں فراہم کرتی۔ ساری دنیا میں مسلمانوں کیلئے زمین تنگ کی جارہی ہے۔مسلمانوں کی جان و مال دنیا کے کسی کونے میں بھی محفوظ نہیں ہے، مسلمانوں کے عورتوں کی عزت کہیں بھی محفوظ نہیں ہے۔ مسلمانوں کی بربادی خون خرابے کی خبروں سے اخبار بھرے پڑ ہیں۔ ابھی نہیں جاگیں گے تو کب جاگیں گے ۔کیا ہمیں اس بربادی کی آگ کے ہمارے گھر تک آنےکا انتظار ہے۔  اسی لئے علامہ اقبال نے کہا تھا کہ
فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں
حقیقت خرافات میں کھو گئی
یہ امت روایات میں کھوگئی
آئین نو سے ڈرنا طرز کہن پہ اڑنا
منزل یہی کٹھن ہے قوموں کی زندگی میں
          بہرحال کہنا تو بہت ہے لیکن وقت اور حالات کے مدنظر صرف اتنا کہنا چاہوں گی کہ

آؤ مل جل کے چلو پہلے یہی کام کریں
سب اخلاص و محبت کا چلن عام کریں

اسی انداز سے ہر دل میں اتر نا ہوگا
کام بھارت کیلئے ہم کو یہ کرنا ہوگا

اپنے بھارت کو بلندی کی طرف لانا ہے
اور بہت دور ترقی کیلئے جاناہے
شکریہ !  خدا حافظ !  جے ہند!

Comments

Popular posts from this blog

Project on Indian Railway Reservation

Introduction Microsoft Access is a relationship data base management system through which you can have multiple tables, all linked to each other through a common field, each table containing a specific type of information. For instance you can have one table containing a list of all the items that you sell, another table containing information about which item can be procured from which supplier another table containing orders for different items received from different customers and yet another table containing basic information about customer themselves and all this table can be linked together though common key fields.

B.Com V Semester Degree Examination ECONOMICS, Business Environment Question Paper Gulbarga University

  2K9     B.Com V Semester Degree Examination ECONOMICS Paper – 5.4 : Business Environment   Instruction : Figures to the right indicate full marks.   SECTION-A Note : Answer any ten questions:                                               10x2=20 1.                   What is business environment? 2.                   Write the meaning of under development. 3.                   What is disguised unemployment? 4.         ...

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مکتوبات نگاری

 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مکتوبات نگاری  ✒حافظ عبدالرحیم  قسط۔۔۔۔۔۔2... جیسے بادشاہ حبشہ کو "عظیم الحبشہ" دوسری جگہ "ملک الحبشہ" مقوقس کو "عظیم القبط" صاحب مصر شہنشاہ روم کو "عظیم الروم" صاحب روم اور شاہ ایران کو "عظیم الفارس" وغیرہ سے مخاطب فرمائے                                 چوتھی بات یہ ہے کہ "اما بعد" یعنی بعد ازاں بھی قدیم عرب کی خطابت میں بھی نہیں تھی اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطابت کے ساتھ ساتھ خطوط میں بھی تحریر کروائے ہیں دنیاۓ تاریخ یا عربی میں یہ بات نہیں ملے گی یہ مختصر الفاظ عربی زبان کی شیریں بیانی کو ظاہر کرتے ہیں اس کے موجد بھی اپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں                             اخری بات یہ ہے کہ بادشاہ امرا اور حاکموں کے دور میں مہر کی بہت بڑی اہمیت ہوتی تھی جس تحریر یا خط کے اختتام پر مہر لگتی اس کو اہمیت دی جاتی تھی مہر کا رواج عربوں میں نہیں تھا جب حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ...